اک سایہ کمرے میں آیا آدھی رات گئے
اک سایہ کمرے میں آیا آدھی رات گئے
میں خود کو پہچان نہ پایا آدھی رات گئے
دونوں نے خاموشی کے لہجے میں باتیں کیں
اپنا اپنا درد سنایا آدھی رات گئے
سارے دن کا تھکا ہوا وہ اور میں بھی ہلکان
اک دوجے کا دل بہلایا آدھی رات گئے
بستر سے اٹھ کر پھر دونوں فرش پہ بیٹھ گئے
کیوں دونوں کو غصہ آیا آدھی رات گئے
کھڑکی سے آکاش کا منظر دیکھ رہا تھا میں
چاند نے مجھ کو خوب رجھایا آدھی رات گئے
اے انجانی نار تجھے ہر سکھ ہو دعا مری
تو نے میرا درد بٹایا آدھی رات گئے
سپنے اور سچائی میں کیا فرق مہین سا تھا
کچھ جانا کچھ جان نہ پایا آدھی رات گئے
- کتاب : موجود کی نسبت (Pg. 43)
- Author : مہندر کمار ثانی
- مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2019)
- اشاعت : First
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.