Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

اک شوخ کے ہونٹوں سے یہ جام تراشے ہیں

قاسم نیازی

اک شوخ کے ہونٹوں سے یہ جام تراشے ہیں

قاسم نیازی

MORE BYقاسم نیازی

    اک شوخ کے ہونٹوں سے یہ جام تراشے ہیں

    یہ جام تراشے ہیں انعام تراشے ہیں

    آئنے پہ کیوں اتنے برہم نظر آتے ہو

    جو شکلیں ملیں اس سے وہ نام تراشے ہیں

    مسجد ہو کہ مندر ہو کچھ فرق نہیں لیکن

    خود ہم نے ہی نفرت کے اصنام تراشے ہیں

    تقسیم ہوں مجبوراً میں کتنے ہی خانوں میں

    دنیا نے مگر کیا کیا الزام تراشے ہیں

    لکھے گا گلہ کیا ہے کرنے سے ہی ہوتا ہے

    لوگوں نے پہاڑوں میں گلفام تراشے ہیں

    فرزانوں کی بستی میں کیا کام نیازیؔ کا

    دیوانوں سا لہجہ ہے ابہام تراشے ہیں

    مأخذ:

    Rooh-e-Ghazal,Pachas Sala Intekhab (Pg. 465)

      • اشاعت: 1993
      • ناشر: انجمن روح ادب، الہ آباد
      • سن اشاعت: 1993

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے