اک تری یاد سے یادوں کے خزانے نکلے
اک تری یاد سے یادوں کے خزانے نکلے
ذکر تیرا بھی بھی محبت کے بہانے نکلے
ہم نے سمجھا تھا کہ دل ہے ترا مسکن لیکن
جانے والوں کے کہیں اور ٹھکانے نکلے
پھر مرے کان میں گونجی ہیں دعائیں تیری
تیری آغوش میں غم اپنے چھپانے نکلے
ایک خوشبو کی طرح گاہے بگاہے آنا
کتنے سندر ترے کچھ روپ سہانے نکلے
دل میں کچھ ٹوٹنے لگتا ہے ترے ذکر کے ساتھ
چند آنسو تری الفت کے بہانے نکلے
میں تو اک روپ ہوں تیرا یہی کافی ہے صباؔ
اب اسی رنگ سے اس دل کو سجانے نکلے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.