اک عمر کی اور ضرورت ہے وہی شام و سحر کرنے کے لیے
اک عمر کی اور ضرورت ہے وہی شام و سحر کرنے کے لیے
وہ بات جو تم سے کہہ نہ سکے اسے بار دگر کرنے کے لیے
کبھی ذکر کیا تری زلفوں کا اور جاتی شام کو روک لیا
کبھی یاد کیا ترے چہرے کو آغاز سحر کرنے کے لیے
فٹ پاتھ پہ بھی سونے نہ دیا ترے شہر کے عزت داروں نے
ہم کتنی دور سے آئے تھے اک رات بسر کرنے کے لیے
اس آنکھ نے جس کی قسمت میں سچ مچ کے در و دیوار نہ تھے
خوابوں کے نگر آباد کیے حسرت کی نظر کرنے کے لیے
اس بے حس دنیا کے آگے کسی لہر کی پیش نہیں جاتی
اب بحر کا بحر اچھال کوئی اسے زیر و زبر کرنے کے لیے
- کتاب : Auraaq-e-Khezani (Pg. 53)
- Author : Ahmad Mushtaq
- مطبع : Rekhta Foundation (2015)
- اشاعت : 2015
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.