اک عمر مہ و سال کی ٹھوکر میں رہا ہوں
اک عمر مہ و سال کی ٹھوکر میں رہا ہوں
میں سنگ سہی پھر بھی سر راہ وفا ہوں
آپ اپنے ہی ناکردہ گناہوں کی سزا ہوں
آواز ہوں لیکن ترے ہونٹوں سے جدا ہوں
کیا کم ہے کہ رسوائے جہاں ہوں تری خاطر
میں داغ ہوں لیکن ترے ماتھے پہ سجا ہوں
پانی میں نظر آتی ہے اک چاند سی صورت
پیاسا ہوں مگر دیر سے دریا پہ کھڑا ہوں
اک تو ہی نہیں اور بھی خوبان جہاں ہیں
تجھ کو نہیں پایا ہے تو اوروں سے ملا ہوں
سب دیس مرے دیس ہیں سب لوگ مرے لوگ
کیا جانیے میں کون سی مٹی کا بنا ہوں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.