Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

الٰہی جیسے ہم اس شمع انجمن سے ملے

حکیم آغا جان عیش

الٰہی جیسے ہم اس شمع انجمن سے ملے

حکیم آغا جان عیش

MORE BYحکیم آغا جان عیش

    الٰہی جیسے ہم اس شمع انجمن سے ملے

    اسی طرح سے ہر اک اپنے گل بدن سے ملے

    ملے نہ شیخ سے دل اور نہ برہمن سے ملے

    ملے تو اس کے رخ و زلف پرشکن سے ملے

    موے پہ قبر میں کون اور خستہ تن سے ملے

    کفن بدن سے ملے اور بدن کفن سے ملے

    نہ تنگ کر مجھے اس نے کہاں یہ منہ پایا

    کہ گل کا غنچہ ترے غنچۂ دہن سے ملے

    بھلا دے اس کو ابھی پل میں چوکڑی ساری

    نگاہ شوخ اگر آہوئے ختن سے ملے

    خدا نے قطع کیا ہے تجھی پہ یہ جامہ

    پھبن کسی کا ترے کس طرح پھبن سے ملے

    وہ چھوڑے کیونکہ بھلا مشق دل جلانے کی

    مزہ جسے دل آشفتہ کی جلن سے ملے

    یہاں تو پیچ اٹھایا کرے دل صد چاک

    ستم ہے شانہ وہاں زلف پر شکن سے ملے

    فضائے سینہ میں یوں ہے ہجوم آہوں کا

    درخت جیسے کہ آپس میں ہویں گھن سے ملے

    ہوا یہ ہے ہمیں ارشاد مشفقانہ جو کل

    ہم ایک بزم میں ہاں ایک اہل فن سے ملے

    کہ یاد رکھ تو ہے شعروں میں عیب ربط کلام

    وہ شعر ہوں کہ نہ ہرگز سخن سخن سے ملے

    اور ایک اس کے سوا یاد رکھ یہ ہے خوبی

    وہ طرز ہو کہ نہ طرز نو و کہن سے ملے

    پھر اس کے بعد دم سرد بھر کے فرمایا

    یہ نکتے ہم کو سنا تھے بڑے جتن سے ملے

    سویرے آگے بیاں ہم نے کر دیے یوں ہی

    بیان کیجیو جو شائقان فن سے ملے

    زہے نصیب تجھے اس طرح ملی دولت

    وہ جو ملے بھی کسی کو تو ایک کٹھن سے ملے

    کہیں سنیں گے ہم آپس میں درد دل اپنا

    چمن میں عیشؔ جو ہم بلبل چمن سے ملے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے