Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

الزام کچھ نہ کچھ تو مرے سر بھی آئے گا

قیصر صدیقی

الزام کچھ نہ کچھ تو مرے سر بھی آئے گا

قیصر صدیقی

MORE BYقیصر صدیقی

    الزام کچھ نہ کچھ تو مرے سر بھی آئے گا

    آنگن میں پیڑ ہوگا تو پتھر بھی آئے گا

    سورج کے غسل کرنے کا منظر بھی آئے گا

    ان جنگلوں کے بعد سمندر بھی آئے گا

    ساماں جراحتوں کے بھی ہم ساتھ لے چلیں

    اس راستے میں شہر ستم گر بھی آئے گا

    وہ سانپ جس کو دودھ پلاتی ہے دشمنی

    تھیلی سے ایک روز وہ باہر بھی آئے گا

    پلکوں پہ اپنی خواب تجلی سجائیے

    شام آئی ہے تو رات کا لشکر بھی آئے گا

    جو سایہ کھیلتا ہے ابھی میری گود میں

    اک دن وہ میرے قد کے برابر بھی آئے گا

    اس دوپہر کی دھوپ کو شاید خبر نہیں

    صحرا میں کوئی موم کا پیکر بھی آئے گا

    جب تم نہیں تو اس کا بھی کیا کام ہے یہاں

    تم آؤ گے تو بزم میں قیصرؔ بھی آئے گا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے