امتحان شوق میں ثابت قدم ہوتا نہیں
امتحان شوق میں ثابت قدم ہوتا نہیں
عشق جب تک واقف آداب غم ہوتا نہیں
ان کی خاطر سے کبھی ہم مسکرا اٹھے تو کیا
مسکرا لینے سے دل کا درد کم ہوتا نہیں
جو ستم ہم پر ہے اس کی نوعیت کچھ اور ہے
ورنہ کس پر آج دنیا میں ستم ہوتا نہیں
تم جہاں ہو بزم بھی ہے شمع بھی پروانہ بھی
ہم جہاں ہوتے ہیں یہ ساماں بہم ہوتا نہیں
رات بھر ہوتی ہیں کیا کیا انجمن آرائیاں
شمع کا کوئی شریک صبح غم ہوتا نہیں
مانگتا ہے ہم سے ساقی قطرے قطرے کا حساب
غیر سے کوئی حساب بیش و کم ہوتا نہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.