ان لوگوں میں رہنے سے ہم بے گھر اچھے تھے
ان لوگوں میں رہنے سے ہم بے گھر اچھے تھے
کچھ دن پہلے تک تو سب کے تیور اچھے تھے
دیکھ رہا ہے جس حیرت سے پاگل کر دے گا
آئینے سے ڈر لگتا ہے پتھر اچھے تھے
نادیدہ آزار بدن کو غارت کر دے گا
زخم جو دل میں جا اترے ہیں باہر اچھے تھے
رات ستاروں والی تھی اور دھوپ بھرا تھا دن
جب تک آنکھیں دیکھ رہی تھیں منظر اچھے تھے
آخر کیوں احسان کیا ہے زندہ رکھنے کا
ہم جو مر جاتے تو بندہ پرور اچھے تھے
آنکھیں بھر آئی ہیں فیصلؔ ڈوب گئے ہیں لوگ
ان میں کچھ ظالم تھے لیکن اکثر اچھے تھے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.