عنایت ہے تری بس ایک احسان اور اتنا کر
عنایت ہے تری بس ایک احسان اور اتنا کر
مرے اس درد کی میعاد میں بھی کچھ اضافہ کر
گماں سے بھی زیادہ چاہئے سرسبز کشت جاں
فقط پچھلے پہر کیا ہر پہر اے آنکھ برسا کر
تو پھر اکرام کیا شے ہے جو تنہائی میں تنہا ہوں
کوئی محفل عطا کر قاعدے کی اس میں تنہا کر
نفس کی آمد و شد رک نہ جائے پیشتر اس سے
زمیں کو اور نیچا آسماں کو اور اونچا کر
بہت ممکن ہے میری باتیں بے معنی لگیں تجھ کو
انہیں مجذوب کی بڑ جان اور چپ چاپ سوچا کر
مأخذ:
کتاب گمراہ کررہی ہے (Pg. 40)
- مصنف: شہرام سرمدی
-
- اشاعت: First
- ناشر: ریختہ پبلی کیشنز
- سن اشاعت: 2018
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.