انساں بہ یک نگاہ برا بھی بھلا بھی ہے
انساں بہ یک نگاہ برا بھی بھلا بھی ہے
یعنی وہ مشت خاک تو ہے کیمیا بھی ہے
اے غم نصیب کس سے ہے ممکن ترا علاج
اے بد نصیب تیرے مرض کی دوا بھی ہے
کیوں کر کہیں کہ جس کو خدائی نہ تھی قبول
وہ بے نیاز آپ کے در کا گدا بھی ہے
تیرے وجود سے بھلا انکار ہو کسے
اے تو کہ ذرے ذرے میں جلوہ نما بھی ہے
بندہ نوازیوں پہ نہ اترائیے بہت
بندہ نواز آپ سے بڑھ کر خدا بھی ہے
شعلہ سے دور رہئے کہ شاعر سہی مگر
ضدی ہے بے وقوف ہے دل کا برا بھی ہے
مأخذ:
Shola-Zaar (Pg. 76)
- مصنف: دوارکا داس شعلہ
-
- اشاعت: 1962
- ناشر: اردو رائٹرز کوآپریٹو سوسائٹی، دہلی
- سن اشاعت: 1962
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.