aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

اس بزم تصور میں بس یار کی باتیں ہیں

ذاکر خان ذاکر

اس بزم تصور میں بس یار کی باتیں ہیں

ذاکر خان ذاکر

MORE BYذاکر خان ذاکر

    اس بزم تصور میں بس یار کی باتیں ہیں

    مژگاں کے قصیدے ہیں رخسار کی باتیں ہیں

    ہونٹوں کے دریچوں پر دل دار کی باتیں ہیں

    پردہ بھی ہے پردے میں دیدار کی باتیں ہیں

    اظہار محبت کا انداز نرالا ہے

    انکار کے لہجے میں اقرار کی باتیں ہیں

    دن رات تصور میں تصویر تمہاری ہے

    اس پار کی دنیا میں اس پار کی باتیں ہیں

    یوں کیف نمایاں ہے غزلوں میں مری جیسے

    آفاق کی وسعت میں فن کار کی باتیں ہیں

    آنکھوں کو مری پڑھ کر ساقی نے کہا ہنس کر

    ایقان ذرا مشکل مے خوار کی باتیں ہیں

    یہ عشق تمہیں ذاکرؔ کس موڑ پہ لے آیا

    زنجیر ہے پیروں میں جھنکار کی باتیں ہیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے