Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

اس دل میں اپنی جان کبھی ہے کبھی نہیں

میر حسن

اس دل میں اپنی جان کبھی ہے کبھی نہیں

میر حسن

MORE BYمیر حسن

    اس دل میں اپنی جان کبھی ہے کبھی نہیں

    آباد یہ مکان کبھی ہے کبھی نہیں

    غیروں کی بات کیا کہوں اس کی تو یاد میں

    اپنا بھی مجھ کو دھیان کبھی ہے کبھی نہیں

    وہ دن گئے جو کرتے تھے ہم متصل فغاں

    اب آہ ناتوان کبھی ہے کبھی نہیں

    جس آن میں رہے تو اسے جان مغتنم

    یاں کی ہر ایک آن کبھی ہے کبھی نہیں

    ایام وصل پر تو بھروسہ نہ کیجیو

    یہ وقت میری جان کبھی ہے کبھی نہیں

    عادت جو ہے ہمیشہ سے اس کی سو ہے غرض

    وہ ہم پہ مہربان کبھی ہے کبھی نہیں

    اس دوستی کا تیری تلون مزاجی سے

    اپنے تئیں گمان کبھی ہے کبھی نہیں

    مغرور ہوجیو نہ اس اوج و حشم پہ تو

    یاں کی یہ عز و شان کبھی ہے کبھی نہیں

    عاشق کہیں ہوا ہے حسنؔ کیا ہے اس کا حال

    یہ آپ میں جوان کبھی ہے کبھی نہیں

    مأخذ:

    Deewan-e-Meer Hasan (Pg. 62)

    • مصنف: میر حسن
      • اشاعت: 1912
      • ناشر: منشی نول کشور، لکھنؤ

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے