Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

اس ایک ڈر سے خواب دیکھتا نہیں

تہذیب حافی

اس ایک ڈر سے خواب دیکھتا نہیں

تہذیب حافی

MORE BYتہذیب حافی

    اس ایک ڈر سے خواب دیکھتا نہیں

    میں جو بھی دیکھتا ہوں بھولتا نہیں

    کسی منڈیر پر کوئی دیا جلا

    پھر اس کے بعد کیا ہوا پتا نہیں

    ابھی سے ہاتھ کانپنے لگے مرے

    ابھی تو میں نے وہ بدن چھوا نہیں

    میں آ رہا تھا راستے میں پھول تھے

    میں جا رہا ہوں کوئی روکتا نہیں

    تری طرف چلے تو عمر کٹ گئی

    یہ اور بات راستہ کٹا نہیں

    میں راہ سے بھٹک گیا تو کیا ہوا

    چراغ میرے ہاتھ میں تو تھا نہیں

    میں ان دنوں ہوں خود سے اتنا بے خبر

    میں مر چکا ہوں اور مجھے پتا نہیں

    اس اژدہے کی آنکھ پوچھتی رہی

    کسی کو خوف آ رہا ہے یا نہیں

    یہ عشق بھی عجب کہ ایک شخص سے

    مجھے لگا کہ ہو گیا ہوا نہیں

    خدا کرے وہ پیڑ خیریت سے ہو

    کئی دنوں سے اس کا رابطہ نہیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے