Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

اس کا نہیں ہے غم کوئی جاں سے اگر گزر گئے

حزیں لدھیانوی

اس کا نہیں ہے غم کوئی جاں سے اگر گزر گئے

حزیں لدھیانوی

MORE BYحزیں لدھیانوی

    اس کا نہیں ہے غم کوئی جاں سے اگر گزر گئے

    دکھ کی اندھیری قبر پر ہم بھی چراغ دھر گئے

    شان و شکوہ کیا ہوئے قیصر و جم کدھر گئے

    تخت الٹ الٹ گئے تاج بکھر بکھر گئے

    فکر معاش نے سبھی جذبوں کو سرد کر دیا

    سڑکوں پہ دن گزر گیا ہو کے نڈھال گھر گئے

    تندیٔ سیل وقت میں یہ بھی ہے کوئی زندگی

    صبح ہوئی تو جی اٹھے رات ہوئی تو مر گئے

    گرد سفر میں کھو گئے ایسے ہزاروں راہ رو

    راہ میں جو ٹھہر گئے آندھیوں سے جو ڈر گئے

    آپ کا تو مقام تھا دل کے بلند تخت پر

    آپ کو آج کیا ہوا دل سے مرے اتر گئے

    کھل کے رہیں گے دیکھنا چار سو روشنی کے پھول

    رات کے دشت کی طرف نقش گر سحر گئے

    خاک میں تیری مل گئی فیضؔ کے جسم کی ضیا

    اب تو دیار مہوشاں! قرض تمام اتر گئے

    مأخذ:

    Funoon (Monthly) (Pg. 434)

    • مصنف: Ahmad Nadeem Qasmi
      • اشاعت: 25Edition Nov. Dec. 1986
      • ناشر: 4 Maklood Road, Lahore
      • سن اشاعت: 25Edition Nov. Dec. 1986

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے