Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

اس لب سے رس نہ چوسے قدح اور قدح سے ہم

بقا اللہ بقاؔ

اس لب سے رس نہ چوسے قدح اور قدح سے ہم

بقا اللہ بقاؔ

MORE BYبقا اللہ بقاؔ

    اس لب سے رس نہ چوسے قدح اور قدح سے ہم

    تو کیوں ملے سبو سے قدح اور قدح سے ہم

    ساقی نہ ہووے پاس تو کب جرعۂ شراب

    شیشے کے لے گلو سے قدح اور قدح سے ہم

    باقی رہے نہ بادہ تو اس کے عوض میں آب

    لے خم کی شست و شو سے قدح اور قدح سے ہم

    گردش پہ تیری چشم کی بحثے ہے ہم سے یار

    دعوے کی گفتگو سے قدح اور قدح سے ہم

    چشم اپنی ٹک دکھا دے اسے تو کہ آوے باز

    اس بحث دو بہ دو سے قدح اور قدح سے ہم

    بوسہ ترے دہن سے یہ ہنگام مے کشی

    لے ہے کس آرزو سے قدح اور قدح سے ہم

    پاتے ہیں میکدے میں بقاؔ نعمت شراب

    خم سے سب سبو سبو سے قدح اور قدح سے ہم

    مأخذ:

    Deewan-e-Baqa (Pg. ebook-37 page-16)

    • مصنف: خواجہ احمد فاروقی
      • ناشر: شعبۂ اردو، دہلی یونیورسٹی، دہلی

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے