Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

اس قدر اس کی مدارات ہے ویرانے میں

خار دہلوی

اس قدر اس کی مدارات ہے ویرانے میں

خار دہلوی

MORE BYخار دہلوی

    اس قدر اس کی مدارات ہے ویرانے میں

    کوئی تو بات ہے آخر ترے دیوانے میں

    فیض ساقی سے جو محروم ہیں مے خانے میں

    جانے کیا ہم سے خطا ہو گئی ان جانے میں

    وقت کی بات ہے اب اس کے ترستے ہیں لب

    ''جتنی ہم چھوڑ دیا کرتے تھے پیمانے میں''

    میں نے مانا کہ عدو بھی ترا شیدائی ہے

    فرق ہوتا ہے فدا ہونے میں مر جانے میں

    دل ربائی کے جسے ہم نے سکھائے انداز

    جان محفل ہے وہی غیر کے کاشانے میں

    ہر ادا دل کے لیے دشنہ و خنجر ہے مگر

    اور ہی بات ہے ظالم ترے شرمانے میں

    نہ تسلی نہ تشفی نہ کوئی پیار کی بات

    تجھ کو کیا ملتا ہے کافر ہمیں تڑپانے میں

    ساقیا مے جو نہیں باقی تو تلچھٹ ہی سہی

    ڈال دے نام خدا تھوڑی سی پیمانے میں

    میری جانب سے ترے دل میں غبار آ ہی گیا

    آخرش آ ہی گیا غیر کے بھڑکانے میں

    عشق کی آگ سوا کس میں ہے یہ کون کہے

    شمع کے سینۂ سوزاں میں کہ پروانے میں

    خارؔ ہے جلوۂ اصنام سے دل خلد بریں

    یا پری زادوں کا مجمع ہے پری خانے میں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے