اس سے پہلے کہ رائیگاں ہو جاؤں
لکھ رہا ہوں کہ کچھ بیاں ہو جاؤں
اس کا ہو کر ہوں حد میں ورنہ تو میں
کیا پتہ ہے کہاں کہاں ہو جاؤں
تو کہے تو جہاں ہوں میں نہ رہوں
پھر جہاں حکم دے وہاں ہو جاؤں
چھوڑ دے دوست چھیڑ مت مجھ کو
زخم ہوں یہ نہ ہو نشاں ہو جاؤں
دیکھتا ہوں دل و دماغ کی جنگ
سوچتا ہوں کہ درمیاں ہو جاؤں
تیرا ہونا مرے یقین سے ہے
اور اگر میں ہی بد گماں ہو جاؤں
اک سرے پر جنوں سلگتا رہے
اک طرف میں دھواں دھواں ہو جاؤں
- کتاب : آخری تصویر (Pg. 77)
- Author : عمیر نجمی
- مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2024)
- اشاعت : First
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.