Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

اس طرح بیٹھے ہو کیوں بیزار سے

محمد احمد

اس طرح بیٹھے ہو کیوں بیزار سے

محمد احمد

MORE BYمحمد احمد

    اس طرح بیٹھے ہو کیوں بیزار سے

    بھر گیا دل راحت دیدار سے

    اشک کیا ڈھلکا ترے رخسار سے

    گر پڑا ہوں جیسے میں کہسار سے

    در کھلا تو میری ہی جانب کھلا

    سر پٹختا رہ گیا دیوار سے

    ایک دن خاموش ہو کر دیکھیے

    لطف گر اٹھنے لگے تکرار سے

    دیکھ لو یہ زرد آنکھیں خشک ہونٹ

    پوچھتے ہو حال کیا بیمار سے

    قدر کیجئے فیض جس جس سے ملے

    سایۂ دیوار ہے دیوار سے

    کل مبادا ہو یہاں ویرانیاں

    ڈر رہا ہوں گرمئ بازار سے

    جھوٹ چلتا ہے مگر اک آدھ بار

    اے قصیدہ خواں حذر تکرار سے

    بک رہی ہے زندگی کے مول موت

    جائیے لے آئیے بازار سے

    مانگتے ہیں ووٹ اس پر طنطنہ

    پیچ و خم نکلے نہیں دستار سے

    بند کر ٹی وی کی خبریں بے خبر

    چل کوئی کالم سنا اخبار سے

    دوستی کی محفلیں قائم رہیں

    یہ دعا ہے اپنی پالنہار سے

    تجھ میں احمدؔ عیب ہیں لاکھوں مگر

    واسطہ ہے تیرا کس ستار سے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے