Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

اس طرح دھوپ میں دستار نہ ڈھونڈے کوئی

شکیل اعظمی

اس طرح دھوپ میں دستار نہ ڈھونڈے کوئی

شکیل اعظمی

MORE BYشکیل اعظمی

    اس طرح دھوپ میں دستار نہ ڈھونڈے کوئی

    جیب خالی ہو تو بازار نہ ڈھونڈے کوئی

    ہم سے دیوانوں کی تعداد بہت کم ہے یہاں

    ہر گلی کوچے میں فن کار نہ ڈھونڈے کوئی

    ہم تو آوارہ مسافر ہیں پھرا کرتے ہیں

    ہم کو اک شہر میں ہر بار نہ ڈھونڈے کوئی

    حادثے شہر کا دستور بنے جاتے ہیں

    اب یہاں سایۂ دیوار نہ ڈھونڈے کوئی

    مجھ کو اجداد سے بس میں ہی ملا ورثے میں

    مجھ سے ملنا ہو تو گھر بار نہ ڈھونڈے کوئی

    مجھ کو اس پار صدا دے کے سبھی لوٹ آئے

    میں یہیں ہوں مگر اس پار نہ ڈھونڈے کوئی

    یہ پرندہ تو نگاہوں میں چھپا بیٹھا ہے

    لب انکار پہ اقرار نہ ڈھونڈے کوئی

    ایسے طوفان میں تنکا بھی غنیمت ہے شکیلؔ

    ناؤ مل جائے تو پتوار نہ ڈھونڈے کوئی

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے