اس طرح خود کو اکیلا کر لیا
اس طرح خود کو اکیلا کر لیا
دھوپ نکلی اور سایہ کر لیا
زندگی کچھ اس طرح بوجھل ہوئی
ہم نے جینے کا ارادہ کر لیا
اپنے حصے کی روانی ڈھونڈھ کر
ہم نے لہروں سے کنارہ کر لیا
بیٹھے بیٹھے دھیان کی کھڑکی کھلی
بیٹھے بیٹھے ہی نظارہ کر لیا
اپنے کمرے میں بڑی فرصت تھی آج
جو بھی بکھرا تھا اکٹھا کر لیا
میں کہاں جاؤں گا کچھ بھی طے نہیں
تم نے تو دنیا کا رستہ کر لیا
- کتاب : دھوپ میں بیٹھنے کے دن آئے (Pg. 47)
- Author : سنیل آفتاب
- مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2024)
- اشاعت : First
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.