اس طرح محو جمال معتبر ہو جائیے
اس طرح محو جمال معتبر ہو جائیے
جب نقاب اٹھے تو سر تا پا نظر ہو جائیے
خود کو روشن کیجیے خود جلوہ گر ہو جائیے
اپنی صبح و شام کے شمس و قمر ہو جائیے
حق پرست و حق شناس و حق نگر ہو جائیے
رات کے ماحول میں نور سحر ہو جائیے
دھوپ کے ماروں کو جس کی چھاؤں میں راحت ملے
ریگ زار زندگی میں وہ شجر ہو جائیے
دیکھ کر انسان پر انسان کے ظلم و ستم
جی میں آتا ہے کہ محروم نظر ہو جائیے
وقت وہ ہے چھوڑ کر سب مصلحت اندیشیاں
اور بھی دیوانہ و شوریدہ سر ہو جائیے
لوگ چن لیں جس کی تحریریں حوالوں کے لئے
زندگی کی وہ کتاب معتبر ہو جائیے
خاک ہونا ہی مقدر میں ہے اے زاہدؔ تو پھر
خاک پائے سید والا گہر ہو جائیے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.