aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

عشق عشق ہو شاید حسن میں فنا ہو کر

فانی بدایونی

عشق عشق ہو شاید حسن میں فنا ہو کر

فانی بدایونی

MORE BYفانی بدایونی

    عشق عشق ہو شاید حسن میں فنا ہو کر

    انتہا ہوئی غم کی دل کی ابتدا ہو کر

    دل ہمیں ہوا حاصل درد میں فنا ہو کر

    عشق کا ہوا آغاز غم کی انتہا ہو کر

    نامراد رہنے تک نامراد جیتے ہیں

    سانس بن گیا اک ایک نالہ نارسا ہو کر

    اب ہوئی زمانہ میں شیوۂ وفا کی قدر

    عالم آشنا ہے وہ دشمن وفا ہو کر

    اور بندے ہیں جن کو دعوی خدائی ہے

    تھی ہماری قسمت میں بندگی خدا ہو کر

    عمر خضر کے انداز ہر نفس میں پاتا ہوں

    زندگی نئی پائی آپ سے جدا ہو کر

    بڑھتا ہے نہ گھٹتا ہے مرتے ہیں نہ جیتے ہیں

    درد پر خدا کی مار دل میں رہ گیا ہو کر

    کارگاہ حسرت کا حشر کیا ہوا یا رب

    داغ دل پہ کیا گزری نقش مدعا ہو کر

    عشق سے ہوئے آگاہ صبر کی بھی حد دیکھی

    خاک میں ملا دوگے دیر آشنا ہو کر

    کی قضائے مبرم نے زندگی کی غم خواری

    درد کی دوا پہنچی درد بے دوا ہو کر

    زندگی سے ہو بے زار فانیؔ اس سے کیا حاصل

    موت کو منا لوگے جان سے خفا ہو کر

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے