عشق کرنا ہے ہمیں مرنے سے گھبرائیں گے کیا
عشق کرنا ہے ہمیں مرنے سے گھبرائیں گے کیا
گردش افلاک کو خاطر میں ہم لائیں گے کیا
کتنے برسوں میں لگی ہے آنکھ اے آقا مری
دید کے مشتاق کو چہرہ نہ دکھلائیں گے کیا
جانے لیتے ہیں دلوں کا مدعا مولیٰ الوریٰ
ہم کریں گے عرض کیا اور زخم دکھلائیں گے کیا
دل کی شادابی سے ہیں چہرے کی سب شادابیاں
دل نہ بدلیں گے تو پھر چہرے بدل جائیں گے کیا
آپ نے سمجھا دئے ہیں سارے اسرار و رموز
فلسفی صابرؔ ہمیں اب راز سمجھائیں گے کیا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.