Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

عشق کرنا ہے ہمیں مرنے سے گھبرائیں گے کیا

صابر آفاقی

عشق کرنا ہے ہمیں مرنے سے گھبرائیں گے کیا

صابر آفاقی

MORE BYصابر آفاقی

    عشق کرنا ہے ہمیں مرنے سے گھبرائیں گے کیا

    گردش افلاک کو خاطر میں ہم لائیں گے کیا

    کتنے برسوں میں لگی ہے آنکھ اے آقا مری

    دید کے مشتاق کو چہرہ نہ دکھلائیں گے کیا

    جانے لیتے ہیں دلوں کا مدعا مولیٰ الوریٰ

    ہم کریں گے عرض کیا اور زخم دکھلائیں گے کیا

    دل کی شادابی سے ہیں چہرے کی سب شادابیاں

    دل نہ بدلیں گے تو پھر چہرے بدل جائیں گے کیا

    آپ نے سمجھا دئے ہیں سارے اسرار و رموز

    فلسفی صابرؔ ہمیں اب راز سمجھائیں گے کیا

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے