Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

عشق میں دل لگی سی رہتی ہے

ریاضؔ خیرآبادی

عشق میں دل لگی سی رہتی ہے

ریاضؔ خیرآبادی

MORE BYریاضؔ خیرآبادی

    عشق میں دل لگی سی رہتی ہے

    غم بھی ہو تو خوشی سی رہتی ہے

    دل میں کچھ گدگدی سی رہتی ہے

    منہ پر ان کے ہنسی سی رہتی ہے

    یہ ہوا ہے خدا خدا کر کے

    رات دن بے خودی سی رہتی ہے

    حشر کے دن بھی کچھ گنہ کر لوں

    معصیت میں کمی سی رہتی ہے

    صدقے میں اپنے غنچہ دل کے

    یہ کلی کچھ کھلی سی رہتی ہے

    اتنی پی ہے کہ بعد توبہ بھی

    بے پیے بے خودی سی رہتی ہے

    عیش بھی ہو تو لطف عیش نہیں

    ہر دم افسردگی سی رہتی ہے

    شب غم کی سحر میں نور کہاں

    صبح بھی شام ہی سی رہتی ہے

    یہ نہیں ہے کہ پردہ پڑ جائے

    نشہ میں آگہی سی رہتی ہے

    رہتے ہیں گل لحد کے پژمردہ

    شمع بھی کچھ بجھی سی رہتی ہے

    ہو گئی کیا بلا مرے گھر کو

    رات دن تیرگی سی رہتی ہے

    اب جنوں کی عوض ہے یاد جنوں

    ہاتھ میں ہتھکڑی سی رہتی ہے

    کف پا سے حنا نہیں چھٹتی

    آگ یہ کچھ دبی سی رہتی ہے

    تیری تصویر ہو کہ تیغ تری

    ہم سے ہر دم کھنچی سی رہتی ہے

    بدلے بوتل کے اب حرم میں ریاضؔ

    ہاتھ میں زمزمی سی رہتی ہے

    مأخذ:

    Riyaz Rizwan (Pg. e-558 p-428)

    • مصنف: نیاز احمد
      • اشاعت: 1938
      • ناشر: اعظم اسٹیم پریس، حیدرآباد
      • سن اشاعت: 1938

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے