Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

عشق میں ہارا ہوا ہوں کامرانی کچھ نہیں

سارک خان سارک

عشق میں ہارا ہوا ہوں کامرانی کچھ نہیں

سارک خان سارک

MORE BYسارک خان سارک

    عشق میں ہارا ہوا ہوں کامرانی کچھ نہیں

    میرے حصہ میں صنم کی مہربانی کچھ نہیں

    چھوڑ کر تتلی گئی ہے جب سے دل کے باغ کو

    دل میں بس ویرانیاں ہیں رت سہانی کچھ نہیں

    کشتی سے بچھڑا جو دریا اب تلک صدمے میں ہے

    جم گئی ہے برف اس میں اور روانی کچھ نہیں

    آئنے کو حیرتیں ہیں حال میرا دیکھ کر

    داغ چہرے پہ ہے میرے نوجوانی کچھ نہیں

    خط جلائے میں نے سارے جو دئیے تھے یار نے

    پاس میرے اس کی صاحب اب نشانی کچھ نہیں

    خلوتوں کے سائے میں ہوں یار اک مدت سے میں

    چار سو ہے بس اداسی شادمانی کچھ نہیں

    ڈاکیا ہی تھے کبوتر پہلے موبائل نہ تھا

    باتیں ساری خط سے کی تھیں منہ زبانی کچھ نہیں

    بن ترے کیسے کہوں اب کس طرح بتلاؤں میں

    سانس چلتی ہے فقط یہ زندگانی کچھ نہیں

    مدتیں گزری ہیں سارقؔ یار کو دیکھے ہوئے

    کیا کریں لب سے بیاں اب خوش بیانی کچھ نہیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے