اتنے امکان کب ہوئے پہلے
اتنے امکان کب ہوئے پہلے
وہ پشیمان کب ہوئے پہلے
اس میں کوئی نہیں ہے انہونی
پورے ارمان کب ہوئے پہلے
عشق معذور ہے مشقت سے
ہم تھے ہلکان کب ہوئے پہلے
جیسے مجھ کو غموں نے لوٹا ہے
ایسے مہمان کب ہوئے پہلے
آزمائش ہے یہ محبت کی
حادثے جان کب ہوئے پہلے
یہ بھی داؤ نہ ان کا ہو کوئی
ایسے نادان کب ہوئے پہلے
دشت آباد تو نہیں پھر بھی
اتنے ویران کب ہوئے پہلے
حکم اس کا ہے میری بابت کچھ
سخت دربان کب ہوئے پہلے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.