Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

اظہار صداقت میں اثر کیوں نہیں ہوتا

احسان دانش

اظہار صداقت میں اثر کیوں نہیں ہوتا

احسان دانش

MORE BYاحسان دانش

    اظہار صداقت میں اثر کیوں نہیں ہوتا

    اب میری طرف ان کا گزر کیوں نہیں ہوتا

    خوشبو کا یہ بکھراؤ بھی توہین چمن ہے

    احساس تجھے باد سحر کیوں نہیں ہوتا

    کیوں فکر سے محروم ہیں اس دور کی نسلیں

    پہلا سا زبانوں میں اثر کیوں نہیں ہوتا

    جو بات ادھر ہے وہ ادھر کیوں نہیں جاتی

    جو کرب ادھر ہے وہ ادھر کیوں نہیں ہوتا

    اس شہر زبوں حال میں تخریب کا احساس

    ہونا تو ضروری ہے مگر کیوں نہیں ہوتا

    فنکار اسی کشمکش وقت میں گم ہیں

    بازار خریدار ہنر کیوں نہیں ہوتا

    اللہ کو کرتے ہیں مصیبت میں سبھی یاد

    یہ ورد مگر شام و سحر کیوں نہیں ہوتا

    خودبیں ہیں سبھی اور یہ بتانے سے ہیں معذور

    آئینے سے نقصان نظر کیوں نہیں ہوتا

    پیشانیٔ کہسار پہ سورج کا ہے میلاد

    وادی میں مگر شور سحر کیوں نہیں ہوتا

    ہو جس کے پیمبر کا گزر عرش بریں پر

    امت کا ستاروں میں سفر کیوں نہیں ہوتا

    حیراں ہوں کہ اقبالؔ کی تعلیم کا دانشؔ

    اس شہر کے لوگوں پہ اثر کیوں نہیں ہوتا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے