جادوئے خواب میں کچھ ایسے گرفتار ہوئے
جادوئے خواب میں کچھ ایسے گرفتار ہوئے
بارش سنگ ہوئی بھی تو نہ بیدار ہوئے
جب تھے خوش حال بھلے لگتے تھے رشتے غم کے
اب وہی رشتے مری جان کا آزار ہوئے
جب تلک پاؤں میں وحشت تھی جنوں میں طاقت
نہ کسی سائے میں بیٹھے نہ کبھی خار ہوئے
میں نے جب گلف میں کچھ دولت و عزت پائی
عالم فن بھی مرے حق میں رضاکار ہوئے
جب کھلے نقد کے اوصاف بہ فیض نقدی
کچھ رسالوں کے اڈیٹر بھی طرف دار ہوئے
وصل سے جن کے ہے مغرب میں قیامت سی بپا
ان ہی لونڈوں کے لیے میرؔ جی بیمار ہوئے
گولیاں چلنے کو تیار تھیں پہلے سے نعیمؔ
ہم تو بس جھنڈا اٹھانے کے گنہ گار ہوئے
مأخذ:
Kulliyat-e-Hasan Naim (Pg. 232)
- مصنف: Ahmad Kafeel
-
- اشاعت: 2006
- ناشر: Qaumi Council Baraye Farogh-e-urdu Zaban
- سن اشاعت: 2006
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.