جاگے سے کتنے گھر دیکھے رات کی خامشی میں
جاگے سے کتنے گھر دیکھے رات کی خامشی میں
وندنا بھاردواج تواری وانی
MORE BYوندنا بھاردواج تواری وانی
جاگے سے کتنے گھر دیکھے رات کی خامشی میں
دیوار پہ سائے ہی تو تھے رات کی خامشی میں
گل بوٹے اور باغ جب سو جاتے ہیں خوابوں کو اوڑھے
تب رات رانی ہی خوشبو دے رات کی خامشی میں
دن بھر خود اپنی لگائی آتش میں دل جل رہا تھا
اب شمع سا بجھ رہا ہے یہ رات کی خامشی میں
تنہائی میں چبھتے ہیں جب یادوں کے نشتر سے اکثر
گوشہ میں ہم روتے ہیں کھل کے رات کی خامشی میں
گر نیند ہے تو پھر ان جلتی آنکھوں میں تو اتر آ
گر موت ہے تو لے چل یاں سے رات کی خامشی میں
کاٹی نہیں جاتی اب مجھ سے ہجر کی لمبی راتیں
کوئی مرے دل کو بہلا دے رات کی خامشی میں
ہو جھیل میں چاند اترا یا خواب میں کھوئی وانیؔ
سب اپنے ہی اشک سے بھیگے رات کی خامشی میں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.