Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

جام گردش میں ہے دربند ہیں مے خانوں کے

شکیل بدایونی

جام گردش میں ہے دربند ہیں مے خانوں کے

شکیل بدایونی

MORE BYشکیل بدایونی

    جام گردش میں ہے دربند ہیں مے خانوں کے

    کچھ فرشتے ہیں یہاں روپ میں انسانوں کے

    شمع کی آگ میں دل جلتے ہیں پروانوں کے

    حوصلے دیکھیے ان سوختہ سامانوں کے

    صرف تشہیر ہے شاید مرا افسانۂ غم

    آج احباب میں انداز ہیں بیگانوں کے

    لذت خواب سے بیگانہ ہیں ماہ و انجم

    سننے والے ہیں یہ شاید مرے افسانوں کے

    فصل گل رنگ چمن دور خزاں حسن بہار

    مختلف نام ہیں ساقی ترے پیمانوں کے

    اے مرے ناصح خوش فہم ذرا غور سے سن

    دوست نادان ہوا کرتے ہیں نادانوں کے

    چن لیا ہے جنہیں گردوں نے سمجھ کر تارے

    ہیں شکیلؔ آہ یہ ٹکڑے مرے ارمانوں کے

    مأخذ:

    Kulliyat-e-Shakiil Badaayuuni (Pg. 274)

    • مصنف: Shakiil Badaayuuni
      • ناشر: Farid Book Depot (Pvt.) Ltd

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے