Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

جام لیتے ہیں نہ پینے کو سبو لیتے ہیں

منور لکھنوی

جام لیتے ہیں نہ پینے کو سبو لیتے ہیں

منور لکھنوی

MORE BYمنور لکھنوی

    جام لیتے ہیں نہ پینے کو سبو لیتے ہیں

    ہم مگر سرحد ادراک کو چھو لیتے ہیں

    مے میسر جو نہیں پیاس بجھانے کے لیے

    ہم تو چلو میں اب اپنا ہی لہو لیتے ہیں

    میری بیگانہ روی مجھ کو بچا لیتی ہے

    انتقام اپنی طرف سے تو عدو لیتے ہیں

    توڑ دیتے ہیں اسے کس لیے پھر اہل جنوں

    مانگ کر خود ہی تو زنجیر گلو لیتے ہیں

    صرف آنکھوں کی تسلی کے لیے ہے یہ سیر

    رنگ لیتے ہیں نہ ہم پھول سے بو لیتے ہیں

    ٹوٹ جائے نہ کسی زخم کا ٹانکا اے دوست

    کام ہم ضبط سے ہنگام رفو لیتے ہیں

    کیا منورؔ ابھی بالیدگیٔ شوق کا ذکر

    کس قدر وقت شجر بہر نمو لیتے ہیں

    مأخذ:

    Rooh-e-Ghazal,Pachas Sala Intekhab (Pg. 129)

      • اشاعت: 1993
      • ناشر: انجمن روح ادب، الہ آباد
      • سن اشاعت: 1993

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے