Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

جان اپنی چلی جائے ہے جائے سے کسو کی

عبدالرحمان احسان دہلوی

جان اپنی چلی جائے ہے جائے سے کسو کی

عبدالرحمان احسان دہلوی

MORE BYعبدالرحمان احسان دہلوی

    جان اپنی چلی جائے ہے جائے سے کسو کی

    اور جان میں جان آئے ہے آئے سے کسو کی

    وہ آگ لگی پان چبائے سے کسو کی

    اب تک نہیں بجھتی ہے بجھائے سے کسو کی

    بجھنے دے ذرا آتش دل اور نہ بھڑکا

    مہندی نہ لگا یار لگائے سے کسو کی

    کیا سوئیے پھر غل ہے در یار پہ شاید

    چونکا ہے وہ زنجیر ہلائے سے کسو کی

    کہہ دو نہ اٹھائے وہ مجھے پاس سے اپنی

    جی بیٹھا ہی جاتا ہے اٹھائے سے کسو کی

    جب میں نے کہا آئیے من جائیے بولے

    ہم اور بھی روٹھیں گے منائے سے کسو کی

    چپی میں جو کچھ بات کی میں نے تو یہ بولے

    ہم تو نہیں دبنے کے دبائے سے کسو کی

    یارو نہ چراغ اور نہ میں شمع ہوں لیکن

    ہر شام کو جلتا ہوں جلائے سے کسو کی

    پاتا نہیں گھر اس کا سمجھتا ہی نہیں ہے

    اس بیت کے معنی بھی بتائے سے کسو کی

    جب اس سے کہا میری سفارش میں کسو نے

    حاصل بھی رلائے سے کڑھائے سے کسو کی

    اک طعن سے یہ ہنس کے لگا کہنے کہ بے شک

    ہم رولتے موتی ہیں رلائے سے کسو کی

    کہتا ہے کہ احساںؔ نہ کہے گا تو سنے گا

    مطلع یہ کہا میں نے کہائے سے کسو کی

    مأخذ:

    Kulliyat-e-Ehsan (Pg. ebook-211 page-149)

    • مصنف: رفیعہ سلطانہ
      • اشاعت: 1968
      • ناشر: رفیعہ سلطانہ

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے