Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

جاں چیز کیا ہے جاں سے گزرتے تو دیکھتے

مضطر مجاز

جاں چیز کیا ہے جاں سے گزرتے تو دیکھتے

مضطر مجاز

MORE BYمضطر مجاز

    جاں چیز کیا ہے جاں سے گزرتے تو دیکھتے

    جی جان سے کسی پہ جو مرتے تو دیکھتے

    جنت کو چھوڑنا تو کوئی چیز ہی نہیں

    ممنوع میوہ کوئی کترتے تو دیکھتے

    گرنے میں ڈوبنے میں ابھرنے میں کیا ہے لطف

    دریا میں ایک بار اترتے تو دیکھتے

    سردی ہے کیا جو دھوپ میں جلتے تو جانتے

    گرمی ہے کس کا نام ٹھٹھرتے تو دیکھتے

    جانوں پر اپنی کھیل گئے کس مزے سے لوگ

    ہم تن کی اتنی فکر نہ کرتے تو دیکھتے

    کہتی تھی لومڑی ہے کلیلوں میں کیا مزہ

    جنگل کی گھاس شیر جو چرتے تو دیکھتے

    مضطرؔ شغال نفس خطرناک تھا بہت

    ہم اتنی دیکھ بھال نہ کرتے تو دیکھتے

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے