جانا کہاں ہے اور کہاں جا رہے ہیں ہم
جانا کہاں ہے اور کہاں جا رہے ہیں ہم
اپنوں کی رہنمائی سے گھبرا رہے ہیں ہم
تم نے تو اک نگاہ اٹھائی ہے اس طرف
سو سو امیدیں باندھ کے اترا رہے ہیں ہم
ناکام ہو کے اپنی صدا لوٹ آئے گی
یہ جان کر بھی دشت میں چلا رہے ہیں ہم
سب اپنی اپنی راہ پر آگے نکل گئے
اب کس کا انتظار کئے جا رہے ہیں ہم
نہ جانے کس کی یاد نے لی دل میں گدگدی
آئنہ دیکھ دیکھ کے شرما رہے ہیں ہم
دنیا کے کاروبار سے مطلب نہیں مجیدؔ
دل کو خیال یار سے بہلا رہے ہیں ہم
مأخذ:
Ek Aag Si Seene Mein (Pg. 82)
- مصنف: عبدالمجید خاں مجید
-
- اشاعت: 2004
- ناشر: استعارہ پبلی کیشنز، نئی دہلی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.