Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

جانے کتنا جیون پیچھے چھوٹ گیا انجانے میں

وشو ناتھ درد

جانے کتنا جیون پیچھے چھوٹ گیا انجانے میں

وشو ناتھ درد

MORE BYوشو ناتھ درد

    جانے کتنا جیون پیچھے چھوٹ گیا انجانے میں

    اب تو کچھ قطرے ہیں باقی سانسوں کے پیمانے میں

    اپنی پیاس لیے ہونٹوں پر لوٹ آئے میخانے میں

    کتنے تشنہ لب بیٹھے تھے پہلے ہی میخانے میں

    کیا کیا روپ لیے رشتوں نے کیسے کیسے رنگ بھرے

    اب تو فرق نہیں کچھ لگتا اپنے اور بیگانے میں

    جذبوں کی مسمار عمارت یادوں کے بے جان کھنڈر

    جانے کیوں بیٹھے ہیں تنہا ہم ایسے ویرانے میں

    اس بستی میں آ کر ہم نے کچھ ایسا دستور سنا

    عقل کی باتیں کرنے والے ہوں گے پاگل خانے میں

    اتنا جان لیا تو یارو کیسی بندش عنواں کی

    اپنا اپنا رنگ بھرے گا ہر کوئی افسانے میں

    تکمیل و تخلیق کا لمحہ بھاری ہے ان صدیوں پر

    جو آباد نگر کی قسمت لکھ ڈالیں ویرانے میں

    مأخذ:

    Intikhab Apna Apna (Pg. 152)

      • اشاعت: 1987
      • ناشر: سیمانت پرکاشن، نئی دہلی
      • سن اشاعت: 1987

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے