Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

جانتا ہے تو ہماری رفعتوں کو آسماں

ثاقب امروہوی

جانتا ہے تو ہماری رفعتوں کو آسماں

ثاقب امروہوی

MORE BYثاقب امروہوی

    جانتا ہے تو ہماری رفعتوں کو آسماں

    ہے ہماری خاک پا سے یہ چمکتی کہکشاں

    کیا ڈرائیں گی مجھے یہ چند کالی بدلیاں

    بجلیوں کے سائے میں پل کر ہوا ہوں میں جواں

    رشک سے تم اس طرح دیکھو نہ میرا آشیاں

    ٹوٹ کر تم پر بھی گر سکتی ہیں یارو بجلیاں

    تم جنہیں کانٹے کہا کرتے ہو اہل گلستاں

    عصمت گل کے یہی ہوتی ہیں اکثر پاسباں

    تیری محفل میں خموشی بھی ہے میرا امتحاں

    میں زباں رکھتے ہوئے بھی ہو گیا ہوں بے زباں

    بات بھی سننا انہیں میری گوارا اب نہیں

    جن کے افسانے کو دی ہیں خون دل سے سرخیاں

    اس لئے پھیری ہے شاید میری جانب سے نظر

    دیکھ پاؤ گے نہ تم میری نگاہ خوں چکاں

    یہ خلوص و مہر و الفت تو حسیں الفاظ ہیں

    جن کے معنی میں چھپی ہیں زندگی کی تلخیاں

    ہم نہ ہوں گے پھر بھی یہ دنیا اسے دہرائے گی

    ہم نے لکھ دی ہے غزل میں اپنے دل کی داستاں

    بجھ چکا تھا تیری فرقت میں دل ثاقبؔ مگر

    تیری یادوں نے کیا ہر گوشۂ دل ضو فشاں

    مأخذ:

    سکوت گل (Pg. 67)

    • مصنف: ثاقب امروہوی
      • ناشر: نیو پبلک پریس، دہلی
      • سن اشاعت: 1985

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے