Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

جب اپنے غم کا فسانہ انہیں سناتے ہیں

کشفی لکھنؤی

جب اپنے غم کا فسانہ انہیں سناتے ہیں

کشفی لکھنؤی

MORE BYکشفی لکھنؤی

    جب اپنے غم کا فسانہ انہیں سناتے ہیں

    زمانہ ہنستا ہے ہم پر وہ مسکراتے ہیں

    مری نگاہ سے جب وہ نظر ملاتے ہیں

    دل غریب کی دنیا اجاڑ جاتے ہیں

    ہماری آنکھوں نے ہر انقلاب دیکھا ہے

    زمانہ والے ہمیں کس لیے ڈراتے ہیں

    یہ کیسا جشن مناتے ہیں گلستاں والے

    گلوں کو توڑتے ہیں آشیاں جلاتے ہیں

    زمانے والے سمجھتے ہیں ہم کو دیوانہ

    تمہارے حسن کے جس وقت گیت گاتے ہیں

    تری نگاہ میں ساقی یہ کیسا جادو ہے

    کہ بے پیے ہی قدم ڈگمگائے جاتے ہیں

    جو تیری بزم طرب میں کبھی گزارے تھے

    وہ لمحے اب بھی ہمیں روز یاد آتے ہیں

    ہمارے اشکوں کی تابش پہ ہے نظر شاید

    جبھی تو شام سے تارے بھی جھلملاتے ہیں

    وہ کیا بنائیں گے بگڑا نصیب اے کشفیؔ

    جو میرے حال پریشاں پہ مسکراتے ہیں

    مأخذ:

    Saaz-o-Naghma (Pg. 53)

    • مصنف: کشفی لکھنؤی
      • اشاعت: 1971
      • ناشر: ادارہ فروغ اردو، لکھنؤ
      • سن اشاعت: 1971

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے