Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

جب ہم حدود دیر و حرم سے گزر گئے

موج فتح گڑھی

جب ہم حدود دیر و حرم سے گزر گئے

موج فتح گڑھی

MORE BYموج فتح گڑھی

    جب ہم حدود دیر و حرم سے گزر گئے

    ہر سمت ان کا جلوہ عیاں تھا جدھر گئے

    اس طرح وہ نگاہ کرم آج کر گئے

    دل کو سرور بادۂ الفت سے بھر گئے

    وہ ہم کو اپنے دل کے ہی اندر نہاں ملا

    جس کی تلاش کرتے ہوئے در بدر گئے

    کچھ اہل ظرف دیکھتے ہیں اس کے نور کو

    محروم دیدیوں کو بہت دیدہ ور گئے

    دل لے گیا ہمیں پھر اسی بے وفا کے پاس

    جانا نہیں تھا ہم کو جہاں ہم مگر گئے

    وہ آ گئے تو جل اٹھے امید کے چراغ

    وہ ہنس دئیے تو بزم میں موتی بکھر گئے

    آنکھوں میں اشک غم لئے ہم وقت الوداع

    نظروں سے ان کے ساتھ تا حد نظر گئے

    دیکھا ہمیں تو گرم نگاہی پگھل گئی

    مژگاں کے تیر بھوں کی کماں سے اتر گئے

    ان کے مزید وعدوں پہ کیسے یقین ہو

    اب تک جو وعدہ کر کے برابر مکر گئے

    یہ اور اور بات پھر گیا پانی امید پر

    ہم ان کی بزم میں کسی امید پر گئے

    پھر اس کو پرشش غم الفت سے فائدہ

    گھٹ گھٹ کے جس کے سینے میں ارمان مر گئے

    اے موجؔ میری کشتی الفت وہیں رہی

    طوفان میرے چاروں طرف سے گزر گئے

    مأخذ:

    Lahrein (Pg. 62)

    • مصنف: موج فتح گڑھی
      • اشاعت: 1986
      • ناشر: موج فتح گڑھی
      • سن اشاعت: 1986

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے