Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

جب کبھی شغل سے خالی یہ بشر ہوتا ہے

عزیز مراد آبادی

جب کبھی شغل سے خالی یہ بشر ہوتا ہے

عزیز مراد آبادی

MORE BYعزیز مراد آبادی

    جب کبھی شغل سے خالی یہ بشر ہوتا ہے

    تو دماغ اس کا شیاطین کا گھر ہوتا ہے

    قلب میں جس کے ہو ایمان و عمل کی طاقت

    وہ کسی سے بھی نہیں ڈرتا نڈر ہوتا ہے

    بے عمل کی تو دعائیں بھی پلٹ آتی ہیں

    با عمل کی ہی دعاؤں میں اثر ہوتا ہے

    ہر زمانے میں حسد کرتے ہیں اس سے کچھ لوگ

    جو بھی آراستۂ علم و ہنر ہوتا ہے

    وقت پابند حضر تو کبھی ہوتا ہی نہیں

    وہ تو ہر آن ہی سرگرم سفر ہوتا ہے

    قدر و قیمت نہیں اب ذات و شرافت کی یہاں

    اس کی عظمت ہے کہ جو صاحب زر ہوتا ہے

    جو عطا کرتا ہے دنیا کو کوئی فن پارہ

    بعد مرنے کے بھی نام اس کا امر ہوتا ہے

    ہم خیال اپنے جو مل جاتے ہیں کچھ لوگ عزیزؔ

    وقت پھر اپنا بہت خوب بسر ہوتا ہے

    مأخذ:

    کاروان غزل (Pg. 204)

    • مصنف: عزیز مراد آبادی
      • ناشر: نیشنل سوشل آرگنائزیشن، مرادآباد
      • سن اشاعت: 2003

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے