جب کبھی تیری یاد آئی ہے
جب کبھی تیری یاد آئی ہے
ہر کلی دل کی مسکرائی ہے
دل نے بس تیری آرزو کے طفیل
ہر خوشی زندگی کی پائی ہے
سوئے طوفاں دھکیل دی ہم نے
ناؤ ساحل پہ جب بھی آئی ہے
صرف تم ہو مرے زمانے میں
ورنہ ہر شے یہاں پرائی ہے
کھو کے خود کو تری محبت میں
بے خودی بے پناہ پائی ہے
جادۂ منزل محبت میں
دل نے سو بار چوٹ کھائی ہے
پھول کلیوں کا ذکر کر کے بجاجؔ
داستاں تیری ہی سنائی ہے
- کتاب : SAAZ-O-NAVA (Pg. 80)
- مطبع : Raghu Nath suhai ummid
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.