Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

جب کہا میں نے کہ مر مر کے بچے ہجر میں ہم (ردیف .. ے)

مضطر خیرآبادی

جب کہا میں نے کہ مر مر کے بچے ہجر میں ہم (ردیف .. ے)

مضطر خیرآبادی

MORE BYمضطر خیرآبادی

    جب کہا میں نے کہ مر مر کے بچے ہجر میں ہم

    ہنس کے بولے تمہیں جینا تھا تو مر کیوں نہ گئے

    ہم تو اللہ کے گھر جا کے بہت پچھتائے

    جان دینی تھی تو کافر ترے گھر کیوں نہ گئے

    سوئے دوزخ بت کافر کو جو جاتے دیکھا

    ہم نے جنت سے کہا ہائے ادھر کیوں نہ گئے

    پہلے اس سوچ میں مرتے تھے کہ جیتے کیوں ہیں

    اب ہم اس فکر میں جیتے ہیں کہ مر کیوں نہ گئے

    زاہدو کیا سوئے‌ مشرق نہیں اللہ کا گھر

    کعبے جانا تھا تو تم لوگ ادھر کیوں نہ گئے

    تو نے آنکھیں تو مجھے دیکھ کے نیچی کر لیں

    میرے دشمن تری نظروں سے اتر کیوں نہ گئے

    سن کے بولے وہ مرا حال‌ جدائی مضطرؔ

    جب یہ حالت تھی تو پھر جی سے گزر کیوں نہ گئے

    مأخذ:

    Khirman  (Part-11) (Pg. 123)

    • مصنف: Muztar Khairabadi
      • اشاعت: 2015
      • ناشر: Javed Akhtar
      • سن اشاعت: 2015

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے