Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

جب ناز عشق حسن کے قابل نہیں رہا

بیخود موہانی

جب ناز عشق حسن کے قابل نہیں رہا

بیخود موہانی

MORE BYبیخود موہانی

    جب ناز عشق حسن کے قابل نہیں رہا

    پھر وہ کچھ اور ہی ہے مرا دل نہیں رہا

    کہتی ہے دل کے حال پہ گھبرا کے بے خودی

    یہ آپ میں بھی آنے کے قابل نہیں رہا

    اک جلوہ پیش پیش ہے اور بڑھ رہے ہیں ہم

    اب کچھ خیال دوریٔ منزل نہیں رہا

    دنیا یہی ہے شک ہے تو اس کو مٹا کے دیکھ

    پھر کچھ نہیں جہان میں جب دل نہیں رہا

    پوری جزا ملے گی اسی دل کو حشر میں

    جس کو خیال شکوۂ قاتل نہیں رہا

    تمکیں غضب ہے ساقیٔ دور الست میں

    شاید خیال گرمیٔ محفل نہیں رہا

    دنیا سے پوچھ دیکھ کوئی ذرہ دہر کا

    تزئین کائنات سے غافل نہیں رہا

    زینت پہ کائنات کی جانے لگی نظر

    اب میں ترے خیال کے قابل نہیں رہا

    بس کر اجڑ چکی ہیں امنگوں کی بستیاں

    دنیا میں شاد آج کوئی دل نہیں رہا

    افسردگی کی جان ہے آزردگی کی روح

    جو ولولوں کی جان تھا وہ دل نہیں رہا

    ہے کل کی بات تھا یہی دنیائے حسن و عشق

    ویرانۂ ملال ہے اب دل نہیں رہا

    بیخودؔ کسی کے ناز دوئی سوز کی قسم

    کیسی نظر خیال بھی حائل نہیں رہا

    مأخذ:

    انتخاب کلام بیخود موہانی (Pg. 13)

    • مصنف: بیخود موہانی
      • ناشر: اترپردیش اردو اکیڈمی، لکھنؤ
      • سن اشاعت: 1983

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے