Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

جب نغمہ زن تھیں راتیں جب بخت مہرباں تھا

طالب جوہری

جب نغمہ زن تھیں راتیں جب بخت مہرباں تھا

طالب جوہری

MORE BYطالب جوہری

    جب نغمہ زن تھیں راتیں جب بخت مہرباں تھا

    اپنی بھی اک زمیں تھی اپنا بھی آسماں تھا

    اب ہم ہیں اور گماں پر اندیشۂ یقیں ہے

    اک روز ہر یقیں پر اندیشۂ گماں تھا

    ہم خاک ہو گئے ہیں اس سود کے علاوہ

    جو ہے وہ رائیگاں ہے جو تھا وہ رائیگاں تھا

    میں چپ کھڑا ہوا تھا حرفوں کے سائباں میں

    معنی کی ہر جہت میں اک دشت بے اماں تھا

    اس واہمے کی بابت پہروں یہ سوچتا ہوں

    وہ ہے تو کیوں نہیں ہے وہ تھا تو پھر کہاں تھا

    کل شب مری رگوں میں بجلی چمک رہی تھی

    بادل گرج رہے تھے کل شب وہ میہماں تھا

    جب حرف شرمساری اس کے لبوں پہ جاگا

    وہ لمحۂ توانا صدیوں سے بھی کراں تھا

    ہم نے بھی ترک کر دی اب جسم کی سکونت

    سایوں کی سرزمیں تھی آسیب کا مکاں تھا

    کل مجھ پہ خوب برسے رشک و حسد کے پتھر

    تاروں کی انجمن میں یادوں کے درمیاں تھا

    تھا جشن تاج پوشی بھوتوں کے اس نگر میں

    سنسان تھے علاقے اور خوف کا سماں تھا

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے