Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

جب پلک جھپکے تو منظر کا ورق بن جائے ہے

ماجد الباقری

جب پلک جھپکے تو منظر کا ورق بن جائے ہے

ماجد الباقری

MORE BYماجد الباقری

    جب پلک جھپکے تو منظر کا ورق بن جائے ہے

    دل میں کچھ آئے نظر باہر نظر کچھ آئے ہے

    چپ کا سیدھا پیڑ ہے بولو تو جھکتا جائے ہے

    ہائے چھونے کی تمنا جو مجھے تڑپائے ہے

    سردیوں کی لمبی راتیں اوڑھ کر سو جائے ہے

    دن کے سورج کے خیالوں ہی سے دل گرمائے ہے

    یاد کی خوشبو سے اپنے جسم کو مہکائے ہے

    وہ پری پیکر جو میرے نام سے شرمائے ہے

    ہر گھڑی ہر آن بجلی کی طرح لہرائے ہے

    میری کچی کوٹھری میں جھانک کر رہ جائے ہے

    ذات کے غاروں میں چھپ کر ہی کوئی بہلائے ہے

    روشنی میں جسم کی خواہش مجھے لے آئے ہے

    چوڑیوں کی بنسری پر راگ ماجدؔ گائے ہے

    گھپ اندھیرے میں صدا اس کی بدن بن جائے ہے

    مأخذ:

    Shab Khoon(Shumara Number-057) (Pg. ebook-58 page-56)

      • اشاعت: 1971
      • ناشر: عقیلہ شاہین
      • سن اشاعت: 1971

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے