جب سنبھل کر قدم اٹھاتا ہوں
جب سنبھل کر قدم اٹھاتا ہوں
کوئی ٹھوکر ضرور کھاتا ہوں
آپ سے جب نظر ملاتا ہوں
کون ہوں کیا ہوں بھول جاتا ہوں
مجھ پہ اے رنگ ڈالنے والو
میں تو رنگوں کا جنم داتا ہوں
وقت ہے مبتلائے خواب عدم
ٹھوکریں مار کر جگاتا ہوں
ذہن ایسا ہے کچھ پراگندہ
یاد کرتا ہوں بھول جاتا ہوں
ڈھونڈھتے پھر رہے ہیں دونوں جہاں
دیکھیے کس کے ہاتھ آتا ہوں
اب نہیں ہے کراہنے کی سکت
چوٹ کھاتا ہوں مسکراتا ہوں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.