جب سے جنوں کو قائم بالذات کر لیا ہے
جب سے جنوں کو قائم بالذات کر لیا ہے
دنیا سے اپنے دل کو محتاط کر لیا ہے
میں کس کے غم سے اپنی تسکین کر رہا ہوں
کس کی نفی کو اپنا اثبات کر لیا ہے
اک شہر کو بڑھا کر جنگل بنا رہا ہوں
اک ابر کو گھٹا کر برسات کر لیا ہے
اچھی سی زندگی اب بازار سے خریدو
مرنے کا ساز و ساماں افراط کر لیا ہے
ماضی کے عرشؔ اب تک کیوں ساتھ چل رہے ہیں
کیا جانے میں نے ان کو کیوں ساتھ کر لیا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.