Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

جب تک فصیل جسم کا در کھل نہ جائے گا

انجم خلیق

جب تک فصیل جسم کا در کھل نہ جائے گا

انجم خلیق

MORE BYانجم خلیق

    جب تک فصیل جسم کا در کھل نہ جائے گا

    اس دل کی یورشوں کا تسلسل نہ جائے گا

    خیموں سے تا فرات جو دریائے خوں ہے یہ

    اس پر سے مصلحت کا کوئی پل نہ جائے گا

    اس کو گماں نہیں تھا کہ عہد خزاں میں بھی

    یہ ذوق نغمہ ریزئ بلبل نہ جائے گا

    یہ ابر آگہی جو برستا رہا یونہی

    مٹی کا یہ وجود مرا گھل نہ جائے گا

    گرتا رہے گا یونہی بلاؤں کا آبشار

    جب تک غبار قلب و نظر دھل نہ جائے گا

    وہ شخص تو خدائی کے دعوے پہ تل گیا

    اس حد پہ ہم سمجھتے تھے بالکل نہ جائے گا

    بس اے نگار زیست یقیں آ گیا ہمیں

    یہ تیری بے رخی یہ تامل نہ جائے گا

    انجمؔ نگار زیست کو پھر چاہیئے وہی

    اک سر جو خواہشوں کے عوض تل نہ جائے گا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے