جب تمہیں یاد کیا رنج ہوا بھول گئے
جب تمہیں یاد کیا رنج ہوا بھول گئے
ہم اندھیروں میں اجالے کی فضا بھول گئے
تم سے بچھڑے تھے تو جینے کا چلن یاد نہ تھا
تم کو دیکھا ہے تو مرنے کی دعا بھول گئے
تیرے آنسو تھے کہ بے داغ ستاروں کے چراغ
عمر بھر کے لئے ہم اپنی سزا بھول گئے
ہم خیالوں میں تمہیں یاد کئے جاتے ہیں
اور تم دل کے دھڑکنے کی صدا بھول گئے
پیار میں کوئی فصیلیں جو اٹھائے بھی تو کیا
تم تو خود لذت اسلوب وفا بھول گئے
کسی مہکی ہوئی چھاؤں میں ٹھہر کے ہم بھی
سنگ دل وقت کا انداز جفا بھول گئے
کتنے نادان ہیں وہ اہل محبت جاذبؔ
جو ہر اک بات محبت کے سوا بھول گئے
مأخذ:
Shanasai (Pg. B-103 E-104)
- مصنف: جاذب قریشی
-
- اشاعت: 1973-1954
- ناشر: مکتبہ کامران، کراچی
- سن اشاعت: 1973
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.