Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

جب یاس ہوئی تو آہوں نے سینے سے نکلنا چھوڑ دیا

اکبر الہ آبادی

جب یاس ہوئی تو آہوں نے سینے سے نکلنا چھوڑ دیا

اکبر الہ آبادی

MORE BYاکبر الہ آبادی

    جب یاس ہوئی تو آہوں نے سینے سے نکلنا چھوڑ دیا

    اب خشک مزاج آنکھیں بھی ہوئیں دل نے بھی مچلنا چھوڑ دیا

    ناوک فگنی سے ظالم کی جنگل میں ہے اک سناٹا سا

    مرغان خوش الحاں ہو گئے چپ آہو نے اچھلنا چھوڑ دیا

    کیوں کبر و غرور اس دور پہ ہے کیوں دوست فلک کو سمجھا ہے

    گردش سے یہ اپنی باز آیا یا رنگ بدلنا چھوڑ دیا

    بدلی وہ ہوا گزرا وہ سماں وہ راہ نہیں وہ لوگ نہیں

    تفریح کہاں اور سیر کجا گھر سے بھی نکلنا چھوڑ دیا

    وہ سوز و گداز اس محفل میں باقی نہ رہا اندھیر ہوا

    پروانوں نے جلنا چھوڑ دیا شمعوں نے پگھلنا چھوڑ دیا

    ہر گام پہ چند آنکھیں نگراں ہر موڑ پہ اک لیسنس طلب

    اس پارک میں آخر اے اکبرؔ میں نے تو ٹہلنا چھوڑ دیا

    کیا دین کو قوت دیں یہ جواں جب حوصلہ افزا کوئی نہیں

    کیا ہوش سنبھالیں یہ لڑکے خود اس نے سنبھلنا چھوڑ دیا

    اقبال مساعد جب نہ رہا رکھے یہ قدم جس منزل میں

    اشجار سے سایہ دور ہوا چشموں نے ابلنا چھوڑ دیا

    اللہ کی راہ اب تک ہے کھلی آثار و نشاں سب قائم ہیں

    اللہ کے بندوں نے لیکن اس راہ میں چلنا چھوڑ دیا

    جب سر میں ہوائے طاعت تھی سرسبز شجر امید کا تھا

    جب صرصر عصیاں چلنے لگی اس پیڑ نے پھلنا چھوڑ دیا

    اس حور لقا کو گھر لائے ہو تم کو مبارک اے اکبرؔ

    لیکن یہ قیامت کی تم نے گھر سے جو نکلنا چھوڑ دیا

    مأخذ:

    kulliyat-e-akbar allahabadi (Pg. 365)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے